سیاہ علم یا کالا جادو جنوں ، دیوتاؤں اور بدروحوں کے ساتھ تعلق پیدا کرنے کا ذریعہ ہے۔ اور علم سفید یعنی سفید جادو نیک روحوں اور فرشتوں کے ساتھ ملاتا ہے۔ اس کے علاوہ قدرتی جادو قدرت کے واقعات میں تصرف کے قابل بناتا ہے۔ رمل ، جفر ، جوتش ، اور نجوم بھی اسی کی شاخیں ہیں ۔ جو توہم پرستی پر مبنی ہیں۔ ہمارے ہاں بھی جادو کئی شکلوں میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ مثلا تعویز ، گنڈے ، جن اور بھوت کا چمٹنا اور اتارنا وغیرہ۔
جادو کی ہلاکت آفرینیاں
یہ جادو دین میں ہلاکت لانے والے کئی امور کا جامع ہے مثلا جنّوں اور شیطانوں سے مدد طلب کرنا ، غیر اللہ سے دل کا ڈرنا ، اللہ پر توکل کو چھوڑ بیٹھنا اور لوگوں کے مفادات و ذرائع معاش کو تباہ کرنے کے درپے ھونا وغیرہ یہ جادو معاشرے کی جڑیں کاٹنے اور اس کی بنیادیں گرانے والا آلہ ہے اور یہ خاندانوں میں جھگڑے و فسادات پیدا کرنے کا سبب بھی ہے ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا ہے :
” | سات مہلک چیزوں سے اجتناب کرو "
۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و
سلم وہ کون کونسی ہیں ؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا :
|
“ |
جادو گر اور شیطان
شیطان جادو گر کو بھڑکاتا ہے تاکہ وہ جادو کرے اور اللہ کے بندوں کو اذیت و تکلیف پہنچاۓ چنانچہ اسی سلسلہ میں اللہ تعالٰی نے ارشاد فرمایا ہے :” | وہ ان سے وہ ( جادو ) سیکھتے ہیں جس کے ذریعے وہ میاں بیوی کے مابین تفریق و علیحدگی پیدا کر دیتے ہیں۔ | “ |
” | وہ ایسی چیز ( جادو ) سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان ہی پہنچاتا ہے انہیں کوئی فائدہ نہیں دیتا "۔ | “ |
جادو اذن الہی کے تابع
ہر جادو مسحور پر اثر انداز نہیں ھوتا کتنے ہی جادو گر ہیں کہ انھوں نے اپنی طرف سے کسی پر جادو کا بھر پور وار کیا مگر اس پر ان کے جادو کا کوئی اثر نہ ھوا ۔جیسا کہ ( حدیث معاذ رضی اللہ عنہ میں ہے ) کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا :
” | یہ بات جان لو کہ اگر ساری امت بھی تمھیں نقصان پہنچانے کے لۓ اکٹھی ھو جاۓ تو وہ تمھیں نقصان نہیں پہنچا سکتی سواۓ اس کے جو کہ اللہ تعالٰی نے تمھارے مقدر میں لکھ رکھا ہے۔ | “ |